Sunday, February 17, 2013

ڈھڈو کے قیمے

بچپنے میں سنتے تھے کہ کسی مقام سے "کبابوں" والا پکڑا گیا ۔ وجہ !  جی وہ  "ڈھڈو" کا قیمہ بنا کر کباب بناتا تھا۔ کہیں کانوں میں پڑتا کہ کسی شہر میں  کسی ہوٹل کی  لذیذ  مٹن کڑاہی، کسی "کتے" کے گوشت کی مرہون منت تھی۔ کسی قصاب کے گوشت کی زیادہ بِکری کی وجہ "کھوتے" کے گوشت کی ملاوٹ بیان کیا جاتا۔ کہیں پکوڑوں میں بھنگ ملا کر گاہکوں کو عادی کرنے کا  الزام لگتا۔ اور کہیں "چکن سموسہ" میں "چوے" بھون بھون کر ڈالنے کی کہانیاں جنم لیتی تھیں۔ یہ تو بچپن کی کھتائیں ہیں۔ والدین اپنے بچوں کو  بازاری چٹ پٹی چیزیں کھانے سے روکنے کے لئے ایسے بہانے بناتے ہی رہتے ہیں۔ جیسے "بائو" آ گیا کہہ کر بچوں کو سلایا جاتا ہے۔ لیکن پچھلے کچھ عرصے سے کیمرے کی آنکھ جو کچھ دکھا رہی ہے وہ سب دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ  پیارے پاکستان میں سب کچھ ہی لذیذ بنا کر کھلایا جا رہا اور " ہم عوام" چسکے لے لے کر سب  "ڈپھے" جا رہے ہیں۔
ہمارے معدوں کی مانند ہمارے دماغوں میں بھی ایسی ہی "حرام دیاں" اشیاء مصالحے لگا لگا کر، کڑاہیوں میں بھون بھون کر ، خوبصورتی سے سجا سجا کر  "گھسیڑی" جا رہی ہیں۔ اور ہم  سدا کہ چسکورے    "لیائی" جائو کای آوازیں لگاتے جا رہے ہیں۔
کل "بے بےسے" کی ویب سائیٹ پر لاہور میں منعقدہ ایک "کتب میلے" کا حال بیان ہوا۔ 
 اچھی بات ہے۔ ایسے مواقع کی کوریج بہت ضروری اور اہمیت کی حامل ہوتی ہے۔  اور پڑھتے ہوئے یوں ہی محسوس ہوا کہ "مٹن کڑاہی" کی خوشبو نتھنوں میں گھس کر رال ٹپکنے کا بندوبست کر رہی ہو۔ لیکن آخری پیرے تک پہنچ کر نجانے کیوں پچھلے دنوں بھارتی چینل پر نشر کردہ  وڈیویاد آ گئی.جس میں گھر کی پرانی ملازمہ ہنڈیا پکاتے ہوئے، ساڑھی کا پلو ہٹا کر گلاس میں   موت کرتی ہے۔ اور پھر بڑے آرام سے وہ گلاس ہنڈیا میں انڈیل دیتی ہے۔ 
یہ صرف اک چھوٹی سی مثال ہے کہ ہمارا میڈیا ہماری "دماغی غذائوں" اور ہمارے "نفسیاتی پکوانوں" میں کیا کچھ، اور کس ہوشیاری سے ملمع کاری کر کے ڈال رہا ۔

4 comments:

  1. یہ ساری خبریں آپ کہاں سے پڑھتے اور سُنتے ہیں ؟

    ReplyDelete
  2. میرے محترم۔ بلاگ پر خوش آمدید

    انکل جی بچپنے سے سنتے آئے اور سمجھتے رہے کہ بڑے ایویں "باہرلی" اشیاہ کے کھانے سے روکنے کو ایسا کہتے۔ خیر پچھلے دنوں دو تین چینلز کے پروگرام میں دکھایا گیا ہے کہ کیسا کچھ کھلایا جا رہا۔

    ReplyDelete
  3. بات تو سچ ہے۔۔۔پر۔۔۔ بات ہے دل دکھانے کی :)

    ReplyDelete
  4. یار سواد آگیا ۔ ان الفاظ کو تحریر میں لانے کا شکریہ:

    "لیائی جاؤ"

    "ڈپھے"

    "حرام دیاں"

    پنجابی زبان کی کافی خدمت فرمائی اپ نے اس اردو پوسٹ سے ۔

    ReplyDelete

Flickr