Broken Heart by Katerina Caristan
My heart became empty.
Once again. Once more I have failed and I have depended on something that
wasn’t real. It felt real and I almost got fooled but it was like a mirage in
desert. Just an illusion.
At the bottom of my heart there are things and
wishes and feelings that only me and Allah knows…there are certain emotions
that I try to guard tightly so they don’t surface to the outside world, because
when they do I become vulnerable. I become exposed and easy target. My soul
continues to search for the other half that will complete me in this life. The
one person who will fulfill my days with laughter love and happiness and my
nights with serenity and peace.
I continue to search for answers and I continue
to fail. There are moments when I feel I am getting closer but the moment I
become relaxed and feel I can almost reach it is the exact moment when
everything crumbles and once again I fall down to my knees. My head touches the
ground, my eyes fill up with tears and my heart bleeds…I want to say thousand
words and all I am able to whisper is Ya Allah…. I feel ashamed of myself. And
at that moment it’s just me and my Lord. He knows me and every corner of my
heart. I have so much love for him and he is the only one that never
disappoints me or hurts me.. Alhamdulillah.
I feel angry at my self. I wish sometimes I can
be mean and careless, but I cant. I trust. I depend on others the way I want
them to depend on me. I expect all the things that I would do for the other
person. Unfortunately it is not always the case. Some people come in my life
just a visitors, some come to teach me a lesson and some come to stay..I am
still waiting . I know you will stay one day. Is it today? This hour? this
minute…
Patience is what I ask of him always. It is
something that I struggle with always. I trust his timing and everything that
comes with it. But somedays it’s harder than others. Some days I feel lonelier.
Its December,,another day and another month. The leaves fall of trees and it
gets chilli. I will wait for the spring . And maybe my heart will bloom like
flower after winter. But for now…it will sleep.
ترجمہ
میرا دل ایک بار پھر
خالی ہو چکا ہے۔ ایک بار پھر میں نےبے عقلوں کی مانند ایک ایسی شے پر بھروسا
کر لیا جس کی کوئی حقیقت نہیں تھی، جو فقط سراب تھی، حباب تھی۔ میرے دل کی اتھاء
گہرائیوں میں خواہشات کا بسیرا ہے، میرا دل تمنائوں کی آماجگاء ہے، جنہیں صرف میں
جانتا ہوں یا میرے رب کو معلوم ہیں۔ دل کے نہاں خانوں میں چھپے ایسے بےشمار جذبات
ہیں جنہیں میں نے سینت سینت کر رکھا ہوا ہے۔ دنیا والوں کی نگاہوں سے اوجھل، کیوں
کہ اگر میرے جذبات کی بھنک لوگوں کو ہو جائے تو وہ مجھ پر ہنسیں گے، پھبتیاں
کسیں گے۔
میری روح سدا
اپنی تکمیل چاہتی ہے، ہمیشہ اپنے کھوئے ہوئے چین کو تلاشتی ہے۔ ایک ایسے
ندیم کی کھوج میں رہتی ہے جو اسے مکمل پن کا احساس دلائے۔ میرا وہ ساتھی جو دن میں
مسکراہٹوں سے، خوشیوں سے، محبتوں سے مجھے سرشار کر دے۔ اور رات کو اس کی بدولت چین
اور سکون کی دولت حاصل ہو۔
میری جستجو جاری رہتی
ہے اور ناکامی کا سامنا بھی اسی تواتر سے ہوتا ہے۔ کبھی ایسے لمحات بھی آتے ہیں جب
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ منزل قریب آ پہنچی، اور جب یہ احساس میرے پژمردگی میں ڈوبے
اعضائ کو سکون بخشنے لگتا ہے۔ اور اسی لمحے سب کچھ اتھل پتھل ہو جاتا ہے۔
میں گھٹنوں کے بل گر
جاتا ہوں، میرا سر سجدے میں جا لگتا ہے۔ اور آنسو میری آنکھوں سے رواں ہوتے ہیں۔
میں بہت کچھ کہنا چاہتا ہوں لیکن شدت جذبات کی وجہ سے میرے لبوں سے فقط "یا
اللہ" ادا ہو پاتا ہے۔ مجھے خودپر شرمندگی ہوتی ہے۔ اس وقت میں ہوتا ہوں اور
میرا رب ہوتا ہے، جو میرے دل کی ہر دھڑکن سے واقف ہے۔ وہ زات باری تعالی جو مجھے
کبھی مایوس نہیں کرتا اور میرے دل میں اللہ کی محبت سب سے بڑھ کر ہے۔ اس نے ہمیشہ
میرے زخموں کے لئے مرہم پیدا فرمایا۔ کبھی میرا جی چاہتا ہے کہ میں سب سے لاتعلق
ہو جائوں ، بے پرواہ ہو جائوں، لیکن مشکل ہے، مجھے بھی دوسروں پر بھروسہ کرنا پڑتا
ہے جیسے وہ مجھ پر کرتے ہیں۔ میں دوسروں سے بھی وہی توقعات وابسطہ کر لیتا ہوں کہ
وہ مجھ سے ویسا سلوک کریں جیسی اچھائی میں کرتا ہوں۔ لیکن بدقسمتی سے ہمیشہ ایسا
نہیں ہوتا۔ کچھ لوگ میری زندگی میں مسافر کی طرح آئے، کچھ مجھے سبق سکھانے کو
ٹکرائے اور چند ایک جو میرے ساتھ ساتھ رہتے ہیں۔ میں انتظار کر رہا ہوں۔ کسی
بہترین لمحے کا، جب کوئی آئے گا، ابھی، اسی وقت یا کسی اور خوبصورت لمحے میں۔ میں
اللہ سے صبر کی توفیق مانگتا ہوں۔ مجھے اس کے بہترین فیصلے کا یقین ہے۔ اور اس
فیصلے کے خوبصورت ثمرات کا اندازہ بھی۔ لیکن کبھی کبھار کوئی دن، کوئی لمحہ بہت
بھاری گزرتا ہے، میں خود کو تنہائی کے حصار میں محسوس کرتا ہوں۔ دسمبر کا ایک اور
سرد دن، شجر اپنا سبز لبادہ اتار رہے ہیں۔ پیلے پتوں کا نظارہ تکلیف دہ ہے۔ مجھے
بہار کا انتظار ہے۔ شاید میرے دل کی کلی بھی کھِل اٹھے۔ میرا افسردہ دل بھی
مسکرائے۔ لیکن ابھی اس پر اداسی کی دھند چھائی ہوئی ہے۔
No comments:
Post a Comment