Saturday, September 28, 2013

امن کی آشا بھو


دو سہیلیوں کی مدتوں بعد ملاقات ہوئی۔ حال احوال پوچھا اور بیٹھ کر دکھ درد بانٹنے لگیں۔ ایک نے پوچھا
چنو! بتا دوسرا میاں کیسا ہے۔
دوسرا میاں! چنو نے حیرت سے جوابی سوال داغا۔
ھاں تیری اپنے پہلے خاوند سے ان بن ہوگئی تھی، طلاق کا کیس چل رہا تھا ناں۔
چنو نے تاسف سے جواب دیا۔
نہیں طلاق نہیں ہو سکی، لیکن بیس سال سے میں ماں باپ کے گھر ہی ہوں
اچھا! پھر یہ  چھ بچے کیسے ہو گئے۔
سہیلی نے حیرانی سے پوچھا۔
چنو شرماتے ہوئے بولی۔
"وہ  کبھی کبھار منانے بھی آ جاتے تھے"

درج بالا لطیفے کا درج زیل بیان سے کوئی تعلق بنا تو مجھے بھی بتائیے

کامران خان ساب فرما رہے "تمام معاملات کو ایک طرف رکھیے اور تجارت آگے بڑھائیے"

جیو والے "مال" کی لسٹ بھی بتائیں جو بھجوایا جا سکتا اور منگوایا جا سکتا۔


Flickr